وتر کی کتنی رکعات ہیں ۔
راوی:
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ فَقَالَ مَثْنَى مَثْنَى فَإِذَا خَشِيَ أَحَدُكُمْ الصُّبْحَ فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً وَاحِدَةً تُوتِرُ مَا قَدْ صَلَّى قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ تَأْخُذُ بِهِ قَالَ نَعَمْ
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے نوافل کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا انہیں دو دو کر کے ادا کیا جائے جب صبح ہونے کا اندیشہ ہو تو ایک رکعات ادا کرکے تم اپنی پڑھی ہوئی نماز کو طاق کرلو۔ امام ابومحمد دارمی سے سوال کیا گیا کیا آپ اس حدیث کے مطابق فتوی دیتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا جی ہاں۔