اکٹھی چیز کو الگ کرنے اور الگ شدہ کو اکٹھی کرنے کی ممانعت
راوی:
أَخْبَرَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ عُثْمَانَ الثَّقَفِيِّ عَنْ أَبِي لَيْلَى هُوَ الْكِنْدِيُّ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ أَتَانَا مُصَدِّقُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ فَقَرَأْتُ فِي عَهْدِهِ أَنْ لَا يُجْمَعَ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَلَا يُفَرَّقَ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ خَشْيَةَ الصَّدَقَةِ
حضرت سوید بن غفلہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے زکوۃوصول کرنے والا شخص ہمارے ہاں آیا میں نے اس سے تحریر وصول کی تو اس میں یہ تحریر تھی (زکوۃ کی ادائیگی میں ہیرا پھیری کرنے کے لئے) الگ الگ چیزوں کو اکٹھا نہ کیا جائے اور اکٹھی چیزوں کو الگ الگ نہ کیا جائے تاکہ زکوۃ سے نہ بچا جاسکے۔