لڑکے کا پیشاب کپڑے پر لگ جائے تو کیا کرنا چاہئیے؟
راوی: مجاہد بن موسی , عباس بن عبدالعظیم , عبدالرحمن بن مہدی , یحیی بن ولید , محل بن خلیفہ , ابوسمح
حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَی وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنِي مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ حَدَّثَنِي أَبُو السَّمْحِ قَالَ کُنْتُ أَخْدِمُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَغْتَسِلَ قَالَ وَلِّنِي قَفَاکَ فَأُوَلِّيهِ قَفَايَ فَأَسْتُرُهُ بِهِ فَأُتِيَ بِحَسَنٍ أَوْ حُسَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَبَالَ عَلَی صَدْرِهِ فَجِئْتُ أَغْسِلُهُ فَقَالَ يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْجَارِيَةِ وَيُرَشُّ مِنْ بَوْلِ الْغُلَامِ قَالَ عَبَّاسٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ أَبُو الزَّعْرَائِ قَالَ هَارُونُ بْنُ تَمِيمٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ الْأَبْوَالُ کُلُّهَا سَوَائٌ
مجاہد بن موسی، عباس بن عبدالعظیم، عبدالرحمن بن مہدی، یحیی بن ولید، محل بن خلیفہ، ابوسمح رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب غسل کا ارادہ فرماتے تو مجھ سے فرماتے کہ پیٹھ موڑ کر کھڑا ہو جا تو میں پیٹھ موڑ کر کھڑا ہو جاتا اور آڑ کئے رہتا ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حسن یا حسین آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ مبارک پر پیشاب کر دیا تو میں دھونے کے لئے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لڑکی کا پیشاب دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑک دیا جاتا ہے عباس نے کہا کہ ہم نے یحیی بن ولید سے حدیث بیان کی ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ یہ ابوالزعرا ہیں ہارون بن تمیم نے حسن سے نقل کیا ہے کہ پیشاب سب برابر ہیں۔
Narrated AbusSamh:
I used to serve the Prophet (peace_be_upon_him). Whenever he intended to wash himself, he would say: Turn your back towards me, So I would turn my back and hide him. (Once) Hasan or Husayn (may Allah be pleased with them) was brought to him and he passed water on his chest. I came to wash it. He said: It is only the urine of a female which should be washed; the urine of a male should be sprinkled over.