ناپاک زمین کو پاک کرنے کا طریقہ
راوی: احمد بن عمرو بن سرح , ابن عبدہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَابْنُ عَبْدَةَ فِي آخَرِينَ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ عَبْدَةَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَصَلَّی قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلَا تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ تَحَجَّرْتَ وَاسِعًا ثُمَّ لَمْ يَلْبَثْ أَنْ بَالَ فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَأَسْرَعَ النَّاسُ إِلَيْهِ فَنَهَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ إِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ صُبُّوا عَلَيْهِ سَجْلًا مِنْ مَائٍ أَوْ قَالَ ذَنُوبًا مِنْ مَائٍ
احمد بن عمرو بن سرح، ابن عبدہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی مسجد میں آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے اس نے نماز پڑھی (حدیث کے ایک راوی) عبدہ نے کہا کہ اس نے دو رکعتیں پڑھیں اور یوں دعا کرنے لگا اے اللہ مجھ پر رحم کر اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحم اور ہمارے ساتھ رحم میں کسی اور کو شریک نہ کر یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو نے کشادہ کو تنگ کردیا (یعنی اللہ کی رحمت بیحد وسیع ہے یہ تقسیم ہونے سے کم نہیں ہوتی) ابھی کچھ زیادہ دیر نہ گذری تھی کہ اس نے مسجد کے ایک کونے میں جا کر پیشاب کردیا لوگ (روکنے کے لئے) اس کی طرف دوڑے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو ایسا کرنے سے روک دیا اور فرمایا تم لوگوں کے لئے آسانی کرنے والے بنا کر بھیجے گئے ہو سختی کرنے والے بنا کر نہیں بھیجے گئے ہو اور فرمایا اس جگہ پر پانی کا ایک ڈول بہادو۔