جمعہ کے دن اگر غسل نے کرے تو کیا کرنا چاہئے؟
راوی: ابواشعث , یزید بن زریع , شعبہ , قتادہ , حسن , سمرہ
أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَشْعَثِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَوَضَّأَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَبِهَا وَنِعْمَتْ وَمَنْ اغْتَسَلَ فَالْغُسْلُ أَفْضَلُ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الْحَسَنُ عَنْ سَمُرَةَ کِتَابًا وَلَمْ يَسْمَعْ الْحَسَنُ مِنْ سَمُرَةَ إِلَّا حَدِيثَ الْعَقِيقَةِ وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ
ابواشعث، یزید بن زریع، شعبہ، قتادہ، حسن، سمرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے جمعہ کے دن وضو کیا تو اس شخص نے بہتر کیا اور جس شخص نے غسل کیا تو وہ غسل کرنا افضل ہے۔ حضرت امام نسائی نے فرمایا کہ حسن نے سمرہ سے اس حدیث کو نقل کیا ان کی کتاب سے۔ اس لئے حضرت حسن نے حضرت سمرہ سے نہیں سنا عقیقہ کی حدیث کو اور اللہ خوب واقف ہے۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Umar that ‘Umar bin Al-Khattab saw a Hullah and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why don’t you buy this and wear it on Fridays and when meeting the delegations when they come to you?” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “This is worn by one who has no share in the Hereafter.” Then something similar was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he gave a Ijullah to ‘Umar from it. ‘Umar said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, have you given me this when you said what you said about the Hullah of ‘Utarid?” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “I have not given it to you to wear it.” So ‘Umar gave it to an idolator brother of his in Makkah. (Sahih)