جمعہ کے دن مسجد جلدی جانے کے فضائل
راوی: محمد بن منصور , سفیان , زہری , سعید , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ کَانَ عَلَی کُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلَائِکَةٌ يَکْتُبُونَ النَّاسَ عَلَی مَنَازِلِهِمْ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ طُوِيَتْ الصُّحُفُ وَاسْتَمَعُوا الْخُطْبَةَ فَالْمُهَجِّرُ إِلَی الصَّلَاةِ کَالْمُهْدِي بَدَنَةً ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ کَالْمُهْدِي بَقَرَةً ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ کَالْمُهْدِي کَبْشًا حَتَّی ذَکَرَ الدَّجَاجَةَ وَالْبَيْضَةَ
محمد بن منصور، سفیان، زہری، سعید، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے ہر دروازہ پر فرشتے (نماز کے لئے آنے والے) لوگوں کو لکھتے ہیں جو شخص پہلے مسجد پہنچتا ہے تو اس کو پہلے پھر جو اس کے بعد مسجد پہنچتا ہے تو اس کو بعد میں لکھتے ہیں اس طریقہ سے جس وقت امام (خطبہ کیلئے) نکلتا ہے تو رجسٹر لپیٹ دیئے جاتے ہیں اور فرشتے خطبہ سننے لگتے ہیں پھر جو شخص سب لوگوں سے قبل نماز جمعہ کو جلدی کر کے پہنچتا ہے اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسے کسی شخص نے ایک اونٹ قربانی کرنے کے واسطے مکہ مکرمہ بھیجا۔ پھر جو شخص اس کے بعد آنے والے کی مثال جیسے کسی شخص نے قربان کرنے کے واسطے ایک گائے بھیجی پھر جو شخص اس کے بعد آئے تو وہ شخص ایسا ہے کہ جیسے کہ اس نے قربان کرنے کے واسطے ایک مینڈھا بھیجا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مرغی اور انڈے کا تذکرہ فرمایا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever performs Ghusl as from Janabah on Friday, then comes (to the Masjid), it is as if he sacrificed a camel. Then the one who comes in the second hour, it is as if he sacrificed a cow. Then the one who comes in the third hour, it is as if he sacrificed a ram. Then the one who comes in the fourth hour, it is as if he sacrificed a chicken. Then the one who comes in the fifth hour, it is as if he sacrificed an egg. Then when the Imam comes out, the angels attend to listen to the Khutbah.” (Sahih)