اذان جمعہ سے متعلق احادیث
راوی: محمد بن عبدالاعلی , معتمر , زہری , سائب بن یزید
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ کَانَ بِلَالٌ يُؤَذِّنُ إِذَا جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَإِذَا نَزَلَ أَقَامَ ثُمَّ کَانَ کَذَلِکَ فِي زَمَنِ أَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، زہری، سائب بن یزید سے روایت ہے کہ حضرت بلال جمعہ کے دن اذان دیتے تھے جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر بیٹھ جاتے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر سے نیچے اترتے تو تکبیر پڑھتے اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں اسی طرح سے رہا۔
Jabir bin ‘Abdullah said: “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم delivered the Khutbah, he used to lead against a palm tree trunk that formed one of the pillars of the Masjid. When the Minbar was made and he sat down on it, that pillar made a sound like the groaning of a camel, which the people of the Masjid heard, until the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came down and embraced it, then it fell silent.” (Sahih)