جو شخص رمضان کے مہینے میں دن کے وقت اپنی بیوی سے صحبت کرے
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ أَخْبَرَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ تَقُولُ إِنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ احْتَرَقَ فَسَأَلَهُ مَا لَهُ فَقَالَ أَصَابَ أَهْلَهُ فِي رَمَضَانَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِكْتَلٍ يُدْعَى الْعَرَقَ فِيهِ تَمْرٌ فَقَالَ أَيْنَ الْمُحْتَرِقُ فَقَامَ الرَّجُلُ فَقَالَ تَصَدَّقْ بِهَذَا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی وہ جل گیا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا کہ اسے کیا ہوا ہے اس نے عرض کی اس نے رمضان کے مہینے میں اپنی بیوی سے صحبت کرلی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک پیمانہ لایا گیا جس کا نام عرق تھا اس میں کھجوریں تھیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا وہ جلنے والے صاحب کہاں ہے وہ شخص کھڑا ہوا آپ نے فرمایا تم اسے صدقہ کردو۔