سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 421

عشاء کی نماز کا وقت

راوی: مسدد , بشر , بن مفضل , داؤد بن ابی ہند , ابونضرہ , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعَتَمَةِ فَلَمْ يَخْرُجْ حَتَّی مَضَی نَحْوٌ مِنْ شَطْرِ اللَّيْلِ فَقَالَ خُذُوا مَقَاعِدَکُمْ فَأَخَذْنَا مَقَاعِدَنَا فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَأَخَذُوا مَضَاجِعَهُمْ وَإِنَّکُمْ لَنْ تَزَالُوا فِي صَلَاةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلَاةَ وَلَوْلَا ضَعْفُ الضَّعِيفِ وَسَقَمُ السَّقِيمِ لَأَخَّرْتُ هَذِهِ الصَّلَاةَ إِلَی شَطْرِ اللَّيْلِ

مسدد، بشر، بن مفضل، داؤد بن ابی ہند، ابونضرہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عشاء پڑھنے کا ارادہ کیا لیکن آپ اپنے حجرہ سے باہر تشریف نہ لائے یہاں تک کہ تقریبا آدھی رات بیت گئی۔ اس کے بعد آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہو۔ پس ہم اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ نماز سے فارغ ہوگئے اور سو گئے۔ مگر تم (اجر وثواب کے اعتبار سے) نماز ہی میں رہے جب تک تم نماز کا انتظار کرتے رہے اگر مجھ کو کمزور کی کمزوری کا اور بیمار کی بیماری کا خیال نہ ہوتا تو میں اس نماز کو آدھی رات تک مؤخر کیا کرتا۔

Narrated AbuSa'id al-Khudri:
We observed the prayer after nightfall with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), and he did not come out till about half the night had passed. He then said: Take your places. We then took our places. Then he said: The people have prayed and gone to bed, but you are still engaged in prayer as long as you wait for the prayer. Were it not for the weakness of the weak and for the sickness of the sick. I would delay this prayer till half the night had gone.

یہ حدیث شیئر کریں