رعایا کی ضروریات پوری نہ کرنے والے حکمران کے بارے میں وعید
راوی:
عن عمرو بن مرة أنه قال لمعاوية : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " ( من ولاه الله شيئا من أمر المسلمين فاحتجب دون حاجتهم وخلتهم وفقرهم احتجب الله دون حاجته وخلته وفقره " . فجعل معاوية رجلا على حوائج الناس . رواه أبو داود والترمذي وفي رواية له ولأحمد : " أغلق الله له أبواب السماء دون خلته وحاجته ومسكنته "
(2/348)
الفصل الثالث
(2/348)
3729 – [ 8 ] ( لم تتم دراسته )
عن أبي الشماخ الأزدي عن ابن عم له من أصحاب النبي صلى الله عليه و سلم أنه أتى معاوية فدخل عليه فقال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " من ولي من أمر الناس شيئا ثم أغلق بابه دون المسلمين أو المظلوم أو ذي الحاجة أغلق الله دونه أبواب رحمته عند حاجته وفقره أفقر ما يكون إليه "
حضرت عمرو بن مرہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت امیر معاویہ سے کہا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ " جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے کسی کام کا ولی وحاکم بنایا اور اس نے (مسلمانوں کی حاجت ، عرضداشت اور محتاجگی سے حجاب فرمائے گا یعنی اس کو اس کے مطلوب سے دور رکھے گے ۔ اور اس کی دعا قبول نہیں کرے گا )" حضرت امیر معاویہ یہ حدیث سن کر بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے ایک شخص کو (اس کام ) پر مقرر کر دیا کہ وہ لوگوں کی ضروریات پر نظر رکھے اور ان کی حاجتوں کو پورا کرتا رہے ۔ (ابو داؤد ، ترمذی ) اور ترمذی کی ایک روایت میں احمد کی روایت میں یوں ہے کہ " اللہ تعالیٰ اس (والی حاکم ) کی حاجت ، عرضداشت اور محتاجگی پر آسمان کے دروازے بند کر دے گا ۔"
رعایا پر اپنے دروازے رکھنے والے پر رحمت الٰہی کے دروازے بند ہونگے
حضرت ابوشماخ ازوی سے روایت ہے کہ ان کے چچا زاد بھائی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی تھے ( ایک دن امیر معاویہ کے پاس آئے ! اور جب ان کی خدمت میں بار یاب ہوئے تو کہا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس شخص کو لوگوں کے کسی کام کا ولی و والی بنایا گیا اور اس نے مسلمانوں پر یا کسی مظلوم پر ، اور یا کسی حاجت مند پر اپنے دروازے بند رکھے ( یعنی ان کو ان کی اپنی حاجت وضرورت کے وقت اپنے پاس نہ آنے دیا یا اس کی حاجت روائی نہ کی ) تو اللہ تعالیٰ اس پر اس کی ضرورت و حاجت اور محتاجگی کے وقت جب کہ وہ اس کی طرف بہت زیادہ حاجت و ضرورت کا اظہار کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی اس حاجت وضرورت کو پورا نہیں کرے گا یا اگر وہ دنیا میں کسی مخلوق سے اپنی کسی احتیاج کا اظہار کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی اس حاجت وضرورت کو بھی پورا نہیں ہونے دے گا ۔