مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ منصب قضا کی انجام دہی اور اس سے ڈرنے کا بیان ۔ حدیث 867

قیامت کے دن قاضی کی حسرتناک آرزو؟

راوی:

وعن عائشة عن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " ليأتين على القاضي العدل يوم القيامة يتمنى أنه لم يقض بين اثنين في تمرة قط " . رواه أحمد

اور حضرت عائشہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " قیامت کے دن (جب حاکموں ، سرداروں ، اور قانون وانصاف کے ذمہ داروں سے سخت مؤ اخذہ ہو رہا ہوگا تو ) عادل ومنصف قاضی کے لئے بھی ایک ایسا لمحہ آئے گا جس میں وہ یہ آرزو کرے گا کہ کاش اس کو دو آدمیوں کے درمیان کھجور کے (بھی ) قضیہ کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری انجام نہ دینا پڑتی ہو ۔ " (احمد)

یہ حدیث شیئر کریں