روزہ دار شخص کا سرمہ لگانا
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ النُّعْمَانِ أَبُو النُّعْمَانِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي وَكَانَ جَدِّي قَدْ أُتِيَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَسَحَ عَلَى رَأْسِهِ وَقَالَ لَا تَكْتَحِلْ بِالنَّهَارِ وَأَنْتَ صَائِمٌ اكْتَحِلْ لَيْلًا بِالْإِثْمِدِ فَإِنَّهُ يَجْلُو الْبَصَرَ وَيُنْبِتُ الشَّعَرَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد لَا أَرَى بِالْكُحْلِ بَأْسًا
ابونعمان انصاری اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں انہیں کی خدمت میں لایا گیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا روزے کی حالت میں دن کے وقت سرمہ نہ لگاؤ رات کے وقت اثمد کے ذریعے سرمہ لگاؤ کیونکہ یہ بینائی کو تیز کرتا ہے اور بالوں کو اگاتا ہے۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں میرے نزدیک سرمہ لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔