رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اوصاف کا بیان
راوی: یحیی بن بکیر لیث عقیل ابن شہاب عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ کَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ تَبُوکَ قَالَ فَلَمَّا سَلَّمْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبْرُقُ وَجْهُهُ مِنْ السُّرُورِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سُرَّ اسْتَنَارَ وَجْهُهُ حَتَّی کَأَنَّهُ قِطْعَةُ قَمَرٍ وَکُنَّا نَعْرِفُ ذَلِکَ مِنْهُ
یحیی بن بکیر لیث عقیل ابن شہاب عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن کعب نے کہا میں نے کعب بن مالک کو بیان کرتے ہوئے سنا غزوہ تبوک کے موقعہ پر جب کہ میں پیچھے رہ گیا تھا (ایک وقت) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا (اس وقت) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ انور خوشی کے مارے چمک رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادت شریفہ تھی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہوتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک چمکنے لگتا تھا گویا وہ ایک چاند کا ٹکڑا سا معلوم ہوتا اور یہ بات ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روشن چہرہ سے معلوم کر لیتے تھے۔
Narrated 'Abdullah bin Ka'b:
I heard Ka'b bin Malik talking after his failure to join (the Ghazwa of) Tabuk. He said, "When I greeted Allah's Apostle whose face was glittering with happiness, for whenever Allah's Apostle was happy, his face used to glitter, as if it was a piece of the moon, and we used to recognize it (i.e. his happiness) from his face."