رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اوصاف کا بیان
راوی: حسن بن صباح البزاز سفیان زہری عروہ عائشہ
حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ الْبَّزَّارُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُحَدِّثُ حَدِيثًا لَوْ عَدَّهُ الْعَادُّ لَأَحْصَاهُ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ أَلَا يُعْجِبُکَ أَبُو فُلَانٍ جَائَ فَجَلَسَ إِلَی جَانِبِ حُجْرَتِي يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْمِعُنِي ذَلِکَ وَکُنْتُ أُسَبِّحُ فَقَامَ قَبْلَ أَنْ أَقْضِيَ سُبْحَتِي وَلَوْ أَدْرَکْتُهُ لَرَدَدْتُ عَلَيْهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَکُنْ يَسْرُدُ الْحَدِيثَ کَسَرْدِکُمْ
حسن بن صباح البزاز سفیان زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اس طرح ٹھہر ٹھہر کر) بات کرتے تھے کہ اگر کوئی شمار کرنے والا (حروف) کو گننا چاہتا تو گن لیتا لیث یونس ابن شہاب عروہ بن زبیر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ایک دوسری روایت ہے انہوں نے کہا، فلاں شخص کے حال پر تمہیں تعجب نہیں ہوتا؟ وہ آیا اور میرے حجرہ کی طرف بیٹھ گیا۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حالات مجھ کو سنا رہا تھا اور میں نماز میں مشغول تھی قبل اس کے کہ میں نماز تمام کروں وہ چلا گیا اگر میں اس کو پاتی تو ضرور اس پر رد کرتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہاری طرح اس قدر جلد جلد باتیں نہ کرتے تھے۔
Narrated 'Aisha:
The Prophet used to talk so clearly that if somebody wanted to count the number of his words, he could do so. Narrated Urwa bin Az-Zubair: 'Aisha said (to me), "Don't you wonder at Abu so-and-so who came and sat by my dwelling and started relating the traditions of Allah's Apostle intending to let me hear that, while I was performing an optional prayer. He left before I finished my optional prayer. Had I found him still there. I would have said to him, 'Allah's Apostle never talked so quickly and vaguely as you do.' "