نیند کی حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھیں سوجاتی اور دل بیدار رہتا تھا سعید بن میناء نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس حدیث کو بیان کیا ہے۔
راوی: اسمٰعیل برادر اسمٰعیل سلیمان شریک انس بن مالک
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُنَا عَنْ لَيْلَةِ أُسْرِيَ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَسْجِدِ الْکَعْبَةِ جَائَهُ ثَلَاثَةُ نَفَرٍ قَبْلَ أَنْ يُوحَی إِلَيْهِ وَهُوَ نَائِمٌ فِي مَسْجِدِ الْحَرَامِ فَقَالَ أَوَّلُهُمْ أَيُّهُمْ هُوَ فَقَالَ أَوْسَطُهُمْ هُوَ خَيْرُهُمْ وَقَالَ آخِرُهُمْ خُذُوا خَيْرَهُمْ فَکَانَتْ تِلْکَ فَلَمْ يَرَهُمْ حَتَّی جَائُوا لَيْلَةً أُخْرَی فِيمَا يَرَی قَلْبُهُ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَائِمَةٌ عَيْنَاهُ وَلَا يَنَامُ قَلْبُهُ وَکَذَلِکَ الْأَنْبِيَائُ تَنَامُ أَعْيُنُهُمْ وَلَا تَنَامُ قُلُوبُهُمْ فَتَوَلَّاهُ جِبْرِيلُ ثُمَّ عَرَجَ بِهِ إِلَی السَّمَائِ
اسماعیل برادر اسماعیل سلیمان شریک حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے ہم سے رات کی کیفیت بیان کی جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد کعبہ سے معراج ہوئی وحی نازل ہونے سے پیشتر تین شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے (اس وقت) آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد حرام میں سو رہے تھے تو ان تین شخصوں میں سے ایک نے کہا کہ وہ کون شخص ہیں دوسرے نے کہا جو درمیان میں ہیں وہی سب سے بہتر ہیں اور تیسرے نے کہا جو ان سب میں بہتر ہو۔ اسی کو لو پس اتنی ہی باتیں ہوئی تھیں کہ وہ غائب ہو گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو نہیں دیکھا پھر دوسری رات کو وہ آئے اس حالت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قلب جاگ رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ظاہری آنکھیں سو جاتی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قلب نہیں سوتا تھا تمام انبیاء کا یہی حال ہے کہ ان کی آنکھیں سوجاتی ہیں اور ان کے قلب نہیں سوتے پھر جبرائیل علیہ السلام نے پورا انتظام و اہتمام اپنے ذمہ لیا اس کے بعد وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آسمان کی طرف چڑھا لے گئے۔
Narrated Sharik bin 'Abdullah bin Abi Namr:
I heard Anas bin Malik telling us about the night when the Prophet was made to travel from the Ka'ba Mosque. Three persons (i.e. angels) came to the Prophet before he was divinely inspired was an Aspostle), while he was sleeping in Al Masjid-ul-Haram. The first (of the three angels) said, "Which of them is he?" The second said, "He is the best of them." That was all that happened then, and he did not see them till they came at another night and he perceived their presence with his heart, for the eyes of the Prophet were closed when he was asleep, but his heart was not asleep (not unconscious). This is characteristic of all the prophets: Their eyes sleep but their hearts do not sleep. Then Gabriel took charge of the Prophet and ascended along with him to the Heaven.