صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 836

اسلام میں نبوت کی علامتوں کا بیان

راوی: مسدد عبدالعزیز انس یونس ثابت انس

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ وَعَنْ يُونُسَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَصَابَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ قَحْطٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ جُمُعَةٍ إِذْ قَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَتْ الْکُرَاعُ هَلَکَتْ الشَّائُ فَادْعُ اللَّهَ يَسْقِينَا فَمَدَّ يَدَيْهِ وَدَعَا قَالَ أَنَسٌ وَإِنَّ السَّمَائَ لَمِثْلُ الزُّجَاجَةِ فَهَاجَتْ رِيحٌ أَنْشَأَتْ سَحَابًا ثُمَّ اجْتَمَعَ ثُمَّ أَرْسَلَتْ السَّمَائُ عَزَالِيَهَا فَخَرَجْنَا نَخُوضُ الْمَائَ حَتَّی أَتَيْنَا مَنَازِلَنَا فَلَمْ نَزَلْ نُمْطَرُ إِلَی الْجُمُعَةِ الْأُخْرَی فَقَامَ إِلَيْهِ ذَلِکَ الرَّجُلُ أَوْ غَيْرُهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَهَدَّمَتْ الْبُيُوتُ فَادْعُ اللَّهَ يَحْبِسْهُ فَتَبَسَّمَ ثُمَّ قَالَ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا فَنَظَرْتُ إِلَی السَّحَابِ تَصَدَّعَ حَوْلَ الْمَدِينَةِ کَأَنَّهُ إِکْلِيلٌ

مسدد عبدالعزیز انس یونس ثابت حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں (ایک) مرتبہ قحط پڑا۔ ان ہی ایام میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ پڑھ رہے تھے، کہ ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھوڑے مر گئے بکریاں ہلاک ہو گئیں۔ اللہ تعالیٰ سے ہمارے لئے دعا فرمایئے کہ وہ آب رحمت برسائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا کے لئے دونوں ہاتھ اٹھا دیئے اور دعا کی۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں اس وقت آسمان شیشے کی طرح بالکل صاف تھا اس پر ابر کا ایک ٹکڑا بھی نہ تھا۔ ایک ہوا چلی بادل آئے اور آسمان نے اپنا منہ کھول دیا اتنی بارش ہوئی کہ ہم پانی میں اپنے گھر پہنچے اور دوسرے جمعہ تک برابر بارش ہوتی رہی دوسرے جمعہ اسی شخص نے کھڑے ہو کر کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکانات گر پڑے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ پانی کو روک دے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسکرائے اس کے بعد فرمایا ہمارے آس پاس برس ہمارے اوپر نہ برس۔ بس میں نے ابر کی طرف دیکھا کہ وہ مدینہ کے آس پاس ہٹ گیا ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا وہ بادلوں کے درمیان تاج کی طرح نظر آ رہا ہے۔

Narrated Anas:
Once during the lifetime of Allah's Apostle, the people of Medina suffered from drought. So while the Prophet was delivering a sermon on a Friday a man got up saying, "O Allah's Apostle! The horses and sheep have perished. Will you invoke Allah to bless us with rain?" The Prophet lifted both his hands and invoked. The sky at that time was as clear as glass. Suddenly a wind blew, raising clouds that gathered together, and it started raining heavily. We came out (of the Mosque) wading through the flowing water till we reached our homes. It went on raining till the next Friday, when the same man or some other man stood up and said, "O Allah's Apostle! The houses have collapsed; please invoke Allah to withhold the rain." On that the Prophet smiled and said, "O Allah, (let it rain) around us and not on us." I then looked at the clouds to see them separating forming a sort of a crown round Medina.

یہ حدیث شیئر کریں