اسلام میں نبوت کی علامتوں کا بیان
راوی: ابو نعیم عبدالواحد بن ایمن جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُومُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِلَی شَجَرَةٍ أَوْ نَخْلَةٍ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ أَوْ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَجْعَلُ لَکَ مِنْبَرًا قَالَ إِنْ شِئْتُمْ فَجَعَلُوا لَهُ مِنْبَرًا فَلَمَّا کَانَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ دُفِعَ إِلَی الْمِنْبَرِ فَصَاحَتْ النَّخْلَةُ صِيَاحَ الصَّبِيِّ ثُمَّ نَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَمَّهُ إِلَيْهِ تَئِنُّ أَنِينَ الصَّبِيِّ الَّذِي يُسَکَّنُ قَالَ کَانَتْ تَبْکِي عَلَی مَا کَانَتْ تَسْمَعُ مِنْ الذِّکْرِ عِنْدَهَا
ابو نعیم عبدالواحد بن ایمن حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ پڑھتے وقت ایک کھجور کے درخت کے تنا سے کمر لگا لیتے تھے تو ایک انصاری عورت یا کسی مرد نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے منبر کیوں نہ بنا دیں فرمایا اگر چاہو تو (بنا دو) چنانچہ ان لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے منبر بنا دیا جب جمعہ کا دن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر تشریف لے گئے کھجور کی لکڑی کا وہ ٹکڑا بچوں کی طرح رونے اور چلانے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر سے اتر کر اس لکڑی کو (سینہ سے) لگا لیا وہ ایسی آواز سے رونے لگا جس طرح وہ بچہ روئے جو چپ کرایا جاتا ہے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں وہ اس ذکر کی یاد میں رونے لگا جو اس کے پاس ہوا کرتا تھا۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah:
The Prophet used to stand by a tree or a date-palm on Friday. Then an Ansari woman or man said. "O Allah's Apostle! Shall we make a pulpit for you?" He replied, "If you wish." So they made a pulpit for him and when it was Friday, he proceeded towards the pulpit (for delivering the sermon). The date-palm cried like a child! The Prophet descended (the pulpit) and embraced it while it continued moaning like a child being quietened. The Prophet said, "It was crying for (missing) what it used to hear of religious knowledge given near to it."