مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ قضیوں اور شہادتوں کا بیان ۔ حدیث 902

جھوٹی قسم کھانا ایک بڑا گناہ ہے

راوی:

وعن عبد الله بن أنيس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن من أكبر الكبائر الشرك بالله وعقوق الوالدين واليمين الغموس وما حلف حالف بالله يمين صبر فأدخل فيها مثل جناح بعوضة إلا جعلت نكتة في قلبه إلى يوم القيامة " . رواه الترمذي وقال : هذا حديث غريب
(2/360)

3778 – [ 21 ] ( صحيح )
وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا يحلف أحد عند منبري هذا على يمين آثمة ولو على سواك أخضر إلا تبوأ مقعده من النار أو وجبت له النار " . رواه مالك وأبو داود وابن ماجه

اور حضرت عبداللہ بن انیس کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" بڑے گناہوں میں سب سے بڑے گناہ یہ ہیں (١) اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا (٢) ماں باپ کی نافرمانی کرنا (٣) اور جھوٹی قسم کھانی (یاد رکھو) جس قسم کھانے والے نے بھی مجبوری وقید کی حالت میں اللہ کی قسم کھائی اور اس قسم میں مچھر کے بازو کے برابر (یعنی تھوڑا سا ) بھی جھوٹ شامل کیا تو اس کے دل میں قیامت تک کے لئے ایک نکتہ پیدا ہو جائے گا ( جس کا وبال آخرت میں ظاہر ہوگا ) " اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے ۔"

تشریح :
غموس " دراصل " غمس" سے ہے جس کے معنی ہیں " غوطہ دینا " اور " یمین غموس" کسی گذری بات پر دیدہ و دانستہ جھوٹی قسم کھانے کو کہتے ہیں ۔ حنفی مسلک کے مطابق ایسی قسم کھانے والے پر کفارہ واجب نہیں ہوتا ۔ لیکن اس پر لازم ہوتا ہے کہ وہ توبہ استغفار کرے اور آئندہ اس طرح جھوٹی قسم نہ کھانے کا پختہ عہد کرے کیونکہ یمین غموس کے بارے میں دوزخ کی آگ سے ڈرایا گیا ہے چنانچہ ایسی قسم " کو غموس " اسی اعتبار سے کہتے ہیں کہ وہ ایسی قسم کھانے والے کو دوزخ کی آگ میں غوطہ دے گی ۔ نیز غیر کا حق دوسرے کا مال ہڑپ کرنے کے لئے جو جھوٹی قسم کھائی جاتی ہے وہ اسی قبیل سے (یعنی یمین غموس کی قسم سے ) ہے ۔
یمین صبر (یعنی مجبوری وقید کی حالت میں قسم کھانا ، کی تفصیل پہلی فصل (حدیث نمبر ١٢) کی تشریح میں گذر چکی ہے نتیجہ کے اعتبار سے " یمین صبر " بھی " یمین غموس " کے مفہوم میں داخل ہے کہ جس طرح یمین غموس سے کفارہ واجب نہیں ہوتا ۔ بلکہ آخرت کی سزا (یعنی دوزخ کی آگ ) ملتی ہے اسی طرح " یمین صبر " میں کفارہ واجب نہیں ہوتا ۔ بلکہ اس کی سزا بھی آخرت میں ہی میں ملے گی ۔
حدیث (جعلت نکتۃ فی قلبہ الی یوم القیامۃ) (اس دل میں قیامت تک کے لئے ایک نکتہ پیدا ہو جائے گا ) کا مطلب یہ ہے کہ اس نکۃ (داغ) کا اثر زنگ کی طرح ہے کہ وہ اپنی قسم میں تھوڑے سے بھی جھوٹ کی آمیزش کرنے والے شخص کے دل پر قیامت تک ہوگا پھر قیامت میں اس کا وبال اس طرح ظاہر ہوگا کہ اس کو عذاب الٰہی میں مبتلا کیا جائے گا ۔ اس سے عبرت پکڑنی چاہئے جب کہ تھوڑے سے جھوٹ کی آمیزش کرنے کا انجام یہ ہے کہ تو اس صورت میں کیا حشر ہوگا جب کہ جس بات پر قسم کھائی جائے وہ سرے جھوٹ ہو ۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس ارشاد میں تین چیزوں کو ذکر کیا ہے جو بڑے گناہوں میں سب سے بڑے گناہ ہیں اور پھر ان تینوں میں سے صرف آخر کے بارے میں وعید بیان فرمائی تا کہ یہ واضح ہو جائے کہ یہ بھی سب سے بڑے گناہ ہیں اور پھر ان تینوں میں سے صرف آخر میں کے بارے میں وعید بیان فرمائی تا کہ یہ واضح ہو جائے کہ یہ بھی سب سے بڑے گناہوں میں داخل ہے اور لوگ یہ گمان کر کے عدالت میں جھوٹی قسم کھانا گناہ کے اعتبار سے شرک اور ماں باپ کی نافرمانی کی طرح نہیں ہے اس کو کمتر نہ جائیں اسی طرح آگے حضرت خزیمہ ابن فاتک کی جو روایت آئے گی اس کے یہ الفاظ (عدلت شہادۃ الزور بالا شراک باللہ) سے بھی یہی واضح ہوتا ہے کہ یہ بھی " اکبر کبائر میں داخل ہے ۔

اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو بھی شخص میرے منبر کے پاس قسم کھاتا ہے اور اس کی وہ قسم جھوٹی ہوتی ہے اگرچہ وہ ایک مسواک ہی کے لئے کیوں نہ ہو تو وہ (دوزخ کی ) آگ میں اپنا ٹھکانہ تیار کرتا ہے ۔ یا یہ فرمایا کہ ۔ اس کے لئے (دوزخ کی ) آگ واجب ہوتی ہے ۔" (مالک ، ابوداؤد، ابن ماجہ )

تشریح :
منبر کے پاس قسم کھانے کی قید اس لئے لگائی کہ وہ ایک مقدس وباعظمت جگہ ہے وہاں جھوٹی قسم کھانا بہت بڑا گناہ ہے ۔ ورنہ مطلق جھوٹی قسم کھانا خواہ جہاں بھی کھائی جائے ۔ اللہ تعالیٰ کے غضب اور اس کے عذاب کو واجب کرتا ہے ۔
" سبز مسواک " کا ذکر اس لئے کیا گیا کہ وہ ایک حقیر ترین چیز ہے ۔ جب کہ خشک ہو جانے کے بعد اس میں قدروقیمت پیدا ہو جاتی ہے ۔ حاصل یہ کہ مسواک بذات خود بہت معمولی وحقیر چیز ہے ۔ جب کہ خشک ہونے سے پہلے تو اس کی کوئی حقیقت ہی نہیں ہوتی ۔ جب اس کے لئے جھوٹی قسم کھانا اتنی بڑی وعید کا محمول ہے تو جو لوگ عدالتوں میں بڑی بے باکی کے ساتھ بڑی سے بڑی چیز کے لئے جھوٹی قسمیں کھاتے پھرتے ہیں ان کا حشر کیا ہوگا ؟

یہ حدیث شیئر کریں