مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 921

مجاہد کے گھر بار کی نگہبانی کرنے کی فضیلت

راوی:

وعن أبي سعيد : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم بعث بعثا إلى بني لحيان من هذيل فقال : " لينبعث من كل رجلين أحدهما والأجر بينهما " . رواه مسلم

اور حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ ہذیل کی ایک شاخ بنولحیان کے مقابلہ پر جہاد (کے لئے ) ایک لشکر روانہ کرنے کا ارادہ کیا تو حکم دیا کہ دو شخصوں میں ایک جہاد میں جانے کے لئے نکلے (یعنی ہر قبیلے میں سے آدھے آدمی جہاد میں جائیں اور آدھے آدمی رہ جائیں تاکہ وہ جہاد میں جانے والوں کے اہل وعیال کی خبر گیری کریں ) اور جہاد کا ثواب دونوں کو برابر ملے گا ۔" (مسلم )

تشریح :
اس ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ جو لوگ جہاد میں جائیں گے ان کو تو جہاد کا ثواب ملے گا لیکن جو لوگ اپنے گھروں پر رہ کر مجاہدین کے گھر بار کی نگرانی اور ان کے اہل وعیال کی پرورش ودیکھ بھال کریں گے ۔ تو ان کو بھی مجاہدین جیسا ثواب ملے گا ۔

یہ حدیث شیئر کریں