سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ گرہن کے متعلق احادیث کی کتاب ۔ حدیث 1504

صلوة الکسوف کے بعد منبر پر بیٹھنا

راوی: محمد بن سلمہ , ابن وہب , عمروبن حارث , یحیی بن سعید , عمرة , عائشہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ عَمْرَةَ حَدَّثَتْهُ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مَخْرَجًا فَخُسِفَ بِالشَّمْسِ فَخَرَجْنَا إِلَی الْحُجْرَةِ فَاجْتَمَعَ إِلَيْنَا نِسَائٌ وَأَقْبَلَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَلِکَ ضَحْوَةً فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَامَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ دُونَ رُکُوعِهِ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ قَامَ الثَّانِيَةَ فَصَنَعَ مِثْلَ ذَلِکَ إِلَّا أَنَّ قِيَامَهُ وَرُکُوعَهُ دُونَ الرَّکْعَةِ الْأُولَی ثُمَّ سَجَدَ وَتَجَلَّتْ الشَّمْسُ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَعَدَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ فِيمَا يَقُولُ إِنَّ النَّاسَ يُفْتَنُونَ فِي قُبُورِهِمْ کَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ مُخْتَصَرٌ

محمد بن سلمہ، ابن وہب، عمروبن حارث، یحیی بن سعید، عمرة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور انتہائی لمبا قیام کیا پھر رکوع میں گئے اور انتہائی لمبا رکوع کیا پھر اٹھے اور بہت طویل لیکن نسبتا پہلے سے کم طویل قیام کیا پھر رکوع میں گئے اور پہلے سے نسبتا کم لیکن طوالت میں پھر کافی طویل رکوع کیا پھر سجدے میں گئے اور پھر سجدے سے سر اٹھا کر کھڑے ہوگئے پھر پہلے سے کم طویل قیام کیا پھر رکوع بھی پہلے سے کم طویل کیا پھر سر اٹھایا اور پہلے سے کم طویل قیام کیا پھر رکوع میں گئے اور پہلے رکوع سے کم طویل رکوع کیا۔ پھر سجدے کئے اور نماز سے فراغت حاصل کی۔ اس وقت تک سورج گرہن ختم ہوچکا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبے ارشاد فرمایا اور اللہ کی تعریف و توصیف بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا سورج اور چاند کو کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا۔ اگر تم ایسا دیکھو تو نماز ادا کرو صدقہ دو اور اللہ کو یاد کرو۔ پھر فرمایا اے امت محمدیہ! تم میں سے کوئی اللہ تعالیٰ سے تو زیادہ غیرت مند نہیں کہ اس کی باندی یا غلام زنا کرے۔ پھر ارشاد فرمایا اے امت محمدیہ اگر تم لوگوں کو ان چیزوں کا علم ہوجائے جو مجھے معلوم ہیں تو ہنسنا کم اور رونا زیادہ کر دو۔

It was narrated from Samurah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم delivered a Khutbah when the sun eclipsed and he said: “Amma ba’d (to proceed).” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں