جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ سفرکا بیان ۔ حدیث 568

فرض نماز پڑھنے کے بعد لوگوں کی امامت

راوی: قتیبہ , حماد بن زید , عمرو بن دینار , جابربن عبداللہ , معاذ بن جبل ، معاذ بن جبل

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ کَانَ يُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَغْرِبَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَی قَوْمِهِ فَيَؤُمُّهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَصْحَابِنَا الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ قَالُوا إِذَا أَمَّ الرَّجُلُ الْقَوْمَ فِي الْمَکْتُوبَةِ وَقَدْ کَانَ صَلَّاهَا قَبْلَ ذَلِکَ أَنَّ صَلَاةَ مَنْ ائْتَمَّ بِهِ جَائِزَةٌ وَاحْتَجُّوا بِحَدِيثِ جَابِرٍ فِي قِصَّةِ مُعَاذٍ وَهُوَ حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ وَرُوِي عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَالْقَوْمُ فِي صَلَاةِ الْعَصْرِ وَهُوَ يَحْسِبُ أَنَّهَا صَلَاةُ الظُّهْرِ فَائْتَمَّ بِهِمْ قَالَ صَلَاتُهُ جَائِزَةٌ وَقَدْ قَالَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ إِذَا ائْتَمَّ قَوْمٌ بِإِمَامٍ وَهُوَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَهُمْ يَحْسِبُونَ أَنَّهَا الظُّهْرُ فَصَلَّی بِهِمْ وَاقْتَدَوْا بِهِ فَإِنَّ صَلَاةَ الْمُقْتَدِي فَاسِدَةٌ إِذْ اخْتَلَفَ نِيَّةُ الْإِمَامِ وَنِيَّةُ الْمَأْمُومِ

قتیبہ، حماد بن زید، عمرو بن دینار، جابربن عبد اللہ سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھتے اور پھر اپنی قوم میں جا کر ان کی امامت کرتے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اسی پر ہمارے اصحاب شافعی احمد اور اسحاق کا عمل ہے کہ اگر کوئی شخص فرض نماز کی امامت کرے باوجودیکہ وہ فرض نماز پڑھ چکا ہو تو مقتدیوں کے لئے اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے ان کی دلیل حضرت جابر کی حدیث جس میں حضرت معاذ کا واقعہ ہے اور یہ حدیث صحیح ہے اور کئی سندوں سے جابر سے مروی ہے ابودرداء سے مروی ہے کہ ان سے اس شخص کے متعلق سوال کیا گیا جو مسجد میں داخل ہو اور عصر کی نماز پڑھی جا رہی ہو لیکن وہ ظهر کی نماز سمجھ کر ان کے ساتھ شریک ہو جائے فرمایا کہ اس کی نماز ہوگئی لیکن اہل کوفہ کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ اگر امام عصر پڑھ رہا ہو اور مقتدی اسے ظہر سمجھ کر اس کی اقتداء میں ظہر کی نماز پڑھ لیں تو مقتدیوں کی نماز فاسد ہوجائے گی کیونکہ امام اور مقتدی کی نیت میں اختلاف ہے۔

Sayyidina Jabir ibn Abdullah reported that Mu’az ibn Jabal would offer the salah of maghrib with Allah’s Messenger and then return to his people and act as their imam (that is, lead them in salah.

[Ahmed14311, Bukhari 711, Muslim 465, Abu Dawud 600, Nisai 834]

یہ حدیث شیئر کریں