حالت احرام والے شخص کا شکار کا گوشت کھانا جبکہ اس نے خود شکار نہ کیا ہو
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدَّثَنِي الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ قَالَ مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بِالْأَبْوَاءِ أَوْ بِوَدَّانَ فَأَهْدَيْتُ لَهُ لَحْمَ حِمَارِ وَحْشٍ فَرَدَّهُ عَلَيَّ فَلَمَّا رَأَى فِي وَجْهِي الْكَرَاهِيَةَ قَالَ إِنَّهُ لَيْسَ بِنَا رَدٌّ عَلَيْكَ وَلَكِنَّا حُرُمٌ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں مجھے حضرت صعب بن جثامہ نے یہ بات بتائی ہے کہ ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے میں اس وقت ابواء (راوی کو شک ہے یا شاید) ودان کے مقام پر موجود تھا میں نے آپ کی خدمت میں ایک نیل گائے کا گوشت تحفے کے طور پر پیش کیا تو آپ نے وہ مجھے واپس کردیا جب آپ نے میرے چہرے پر ملال کے آثار دیکھے تو آپ نے فرمایا میں نے تمہیں واپس نہیں کرنا تھا لیکن ہم حالت احرام میں تھے۔