سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 496

اذان کا طریقہ

راوی: محمد بن منصور , یعقوب , محمد بن اسحق , محمد بن ابراہیم بن حارث , محمد بن عبداللہ بن زید , بن عبدربہ , عبداللہ بن زید

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الطُّوسِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ رَبِّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ قَالَ لَمَّا أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاقُوسِ يُعْمَلُ لِيُضْرَبَ بِهِ لِلنَّاسِ لِجَمْعِ الصَّلَاةِ طَافَ بِي وَأَنَا نَائِمٌ رَجُلٌ يَحْمِلُ نَاقُوسًا فِي يَدِهِ فَقُلْتُ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَتَبِيعُ النَّاقُوسَ قَالَ وَمَا تَصْنَعُ بِهِ فَقُلْتُ نَدْعُو بِهِ إِلَی الصَّلَاةِ قَالَ أَفَلَا أَدُلُّکَ عَلَی مَا هُوَ خَيْرٌ مِنْ ذَلِکَ فَقُلْتُ لَهُ بَلَی قَالَ فَقَالَ تَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ ثُمَّ اسْتَأْخَرَ عَنِّي غَيْرَ بَعِيدٍ ثُمَّ قَالَ وَتَقُولُ إِذَا أَقَمْتَ الصَّلَاةَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَلَمَّا أَصْبَحْتُ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا رَأَيْتُ فَقَالَ إِنَّهَا لَرُؤْيَا حَقٌّ إِنْ شَائَ اللَّهُ فَقُمْ مَعَ بِلَالٍ فَأَلْقِ عَلَيْهِ مَا رَأَيْتَ فَلْيُؤَذِّنْ بِهِ فَإِنَّهُ أَنْدَی صَوْتًا مِنْکَ فَقُمْتُ مَعَ بِلَالٍ فَجَعَلْتُ أُلْقِيهِ عَلَيْهِ وَيُؤَذِّنُ بِهِ قَالَ فَسَمِعَ ذَلِکَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ يَجُرُّ رِدَائَهُ وَيَقُولُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ مِثْلَ مَا رَأَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلِلَّهِ الْحَمْدُ قَالَ أَبُو دَاوُد هَکَذَا رِوَايَةُ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ و قَالَ فِيهِ ابْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ و قَالَ مَعْمَرٌ وَيُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ فِيهِ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَمْ يُثَنِّيَا

محمد بن منصور، یعقوب، محمد بن اسحاق ، محمد بن ابراہیم بن حارث، محمد بن عبداللہ بن زید، بن عبدربہ، حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کے لئے جمع کرنے کی خاطر ناقوس بنانے کا حکم دیا تو میں نے خواب میں ایک شخص کو دیکھا جس کے ہاتھ میں ناقوس تھا میں نے اس سے پوچھا اے بندہ خدا تو اسے بیچے گا؟ اس نے کہا تو اس کا کیا کرے گا؟ میں نے کہا ہم اس کے ذریعہ لوگوں کو نماز کے لئے بلایا کریں گے اس نے کہا تو کیا میں تم کو وہ طریقہ نہ بتادوں جو اس سے بہتر ہے میں نے کہا کیوں نہیں اس نے کہا کہو اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اَشھَدُ اَن لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ اَشھَدُ اَن لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہ حَیَّ عَلَی الصَلوٰةِ حَیَّ عَلَی الصَلوٰةِ حَیَّ عَلَی الفَلَاحِ حَیَّ عَلَی الفَلَاحِ اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ پھر وہ شخص پیچھے ہٹ گیا مگر دور نہیں گیا اور کہا جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو یہ کہے اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اَشھَدُ اَن لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہ حَیَّ عَلَی الصَلوٰةِ حَیَّ عَلَی الفَلَاحِ قَد قَامَتِ الصَّلوٰة قَد قَامَتِ الصلوٰة اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ۔ پس جب صبح ہوئی تو میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور جو خواب میں نے دیکھا تھا بیان کردیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بلا شبہ یہ خواب سچا ہے انشاء اللہ تم بلال کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ اور جو تم نے خواب میں دیکھا اور سنا ہے وہ بتاتے جاؤ بلال اذان دیں گے کیونکہ ان کی آواز تم سے زیادہ بلند ہے پس میں بلال کے ساتھ کھڑا ہو گیا میں ان کو بتاتا جاتا تھا اور وہ اذان دیتے جاتے تھے راوی کا بیان ہے کہ جب عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ اذان سنی تو وہ اپنے گھر میں تھے وہ اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے گھر سے باہر نکلے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سچا پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنا کر مبعوث فرمایا ہے میں نے بھی خواب میں ایسا ہی دیکھا ہے یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شکر اللہ ہی کے لئے ہے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ایسی ہی روایت زہری کی بواسطہ سعید بن المسیب عبداللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہے اور اس میں ابن اسحاق نے زہری کے حوالہ سے نقل کیا اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اور معمر و یونس نے زہری کے حوالہ سے نقل کیا اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر اور اس کو نہیں دہرایا۔

یہ حدیث شیئر کریں