اذان کا طریقہ
راوی: حسن بن علی , ابوعاصم عبدالرزاق , ابن جریج , عثمان بن سائب , ام عبدالملک بن ابی محذورہ , ابومحذورہ
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ السَّائِبِ أَخْبَرَنِي أَبِي وَأُمُّ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا الْخَبَرِ وَفِيهِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ فِي الْأُولَی مِنْ الصُّبْحِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَحَدِيثُ مُسَدَّدٍ أَبْيَنُ قَالَ فِيهِ قَالَ وَعَلَّمَنِي الْإِقَامَةَ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ و قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَإِذَا أَقَمْتَ فَقُلْهَا مَرَّتَيْنِ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ أَسَمِعْتَ قَالَ فَکَانَ أَبُو مَحْذُورَةَ لَا يَجُزُّ نَاصِيَتَهُ وَلَا يَفْرُقُهَا لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَيْهَا
حسن بن علی، ابوعاصم عبدالرزاق، ابن جریج، عثمان بن سائب، ام عبدالملک بن ابی محذورہ، حضرت ابومحذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی روایت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک دوسری سند سے مروی ہے اس میں ہے الصَّلوٰةُ خَیرُ مِّنَ النَّوم (دو مرتبہ) صبح کی پہلی اذان میں ہے (یعنی یہ الفاظ اقامت میں نہیں بلکہ اذان ہی میں کہے جائیں گے) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ مسدد کی روایت زیادہ واضح ہے اس میں ابومحذورہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر دو مرتبہ کہنا سکھایا اَشھَدُ اَن لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ دو مرتبہ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہ دو مرتبہ حَیَّ عَلَی الصَلوٰة دو مرتبہ حَیَّ عَلَی الفَلَاحِ دو مرتبہ اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ عبدالرزاق نے کہا کہ جب نماز کے لئے تکبیر کہے تو تمام کلمات کو دو دو مرتبہ پڑھ اور دو مرتبہ قد قامت الصلوٰة کہہ کیا تو نے اچھی طرح سن لیا؟ (سائب کہتے ہیں) کہ ابومحذورہ اپنے پیشانی کے بال نہ کترواتے تھے اور نہ مانگ کرتے تھے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی جگہ ہاتھ پھیرا تھا۔