اذان کا طریقہ
راوی: محمد بن داؤد , زیاد بن یونس , نافع , بن عمر , ابومحذورہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْإِسْکَنْدَرَانِيُّ حَدَّثَنَا زِيَادٌ يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُمَرَ يَعْنِي الْجُمَحِيَّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ الْجُمَحِيِّ عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهُ الْأَذَانَ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَ أَذَانِ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ وَمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَفِي حَدِيثِ مَالِکِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ أَبِي مَحْذُورَةَ قُلْتُ حَدِّثْنِي عَنْ أَذَانِ أَبِيکَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ فَقَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ قَطْ وَکَذَلِکَ حَدِيثُ جَعْفَرِ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ عَنْ عَمِّهِ عَنْ جَدِّهِ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ ثُمَّ تَرْجِعُ فَتَرْفَعُ صَوْتَکَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
محمد بن داؤد، زیاد بن یونس، نافع، بن عمر، حضرت ابومحذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اذان سکھائی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر۔ اَشھَدُ اَن لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ پھر حدیث ابن جریح عن عبدالعزیز بن عبدالمالک کے مثل اذان ذکر کی ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ مالک بن دینار کی حدیث میں یہ ہے کہ میں نے ابومحذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے صاحبزادے سے کہا کہ تم مجھے اپنے والد کی اذان سناؤ انہوں نے اذان سنائی اور کہا اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر۔۔۔ جعفر بن سلیمان کی روایت میں عن ابن ابی محذورہ عن عمہ عن جدہ بھی اسی طرح ہے مگر اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر ترجیح کرو پس اپنی آواز بلند کرو اَللہ اَکبَر اَللہ اَکبَر میں۔