ستاروں کی وجہ سے مینہ برسنے کے عقیدہ کا رد
راوی: عمروبن سواد بن اسود بن عمرو , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مَا أَنْعَمْتُ عَلَی عِبَادِي مِنْ نِعْمَةٍ إِلَّا أَصْبَحَ فَرِيقٌ مِنْهُمْ بِهَا کَافِرِينَ يَقُولُونَ الْکَوْکَبُ وَبِالْکَوْکَبِ
عمروبن سواد بن اسود بن عمرو، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تبارک وتعالی ارشاد فرماتے ہیں کہ جب میں اپنے بندوں پر کسی نعمت کا نزول کرتا ہوں تو ان میں سے ایک فریق اس کا انکار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں ستارہ کی وجہ سے ایسا ممکن ہوا ہے۔
It was narrated that Abu Saeed Al-Khudri said: “The Messenger of Allah said: ‘If Allah were to withhold rain from His slaves for five years and then send it, some of the people would become dis believers, saying: “We have been given rain by the star of Al Mijdah.” (Da’if)