جب دو جتنے مل جائیں تو غسل واجب ہے ۔
راوی: محمد بن بشار , عثمان بن عمر , یونس , زہری , سہیل بن سعد ساعدی , ابی بن کعب
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَنْبَأَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ قَالَ سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ السَّاعِدِيُّ أَنْبَأَنَا أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ قَالَ إِنَّمَا کَانَتْ رُخْصَةً فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ ثُمَّ أُمِرْنَا بِالْغُسْلِ بَعْدُ
محمد بن بشار، عثمان بن عمر، یونس، زہری، سہیل بن سعد ساعدی، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ رخصت ابتداء سلام میں تھی پھر بعد میں ہمیں غسل کا حکم دیا گیا ۔
Ubayy bin Ka'b said: "That was a concession that was granted in the early days of Islam, then we were commanded to have a bathe after that.