خوف کی نماز کا بیان
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج بن محمد , شعبہ , حکم , یزید الفقیر , جابر بن عبداللہ
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ يَزِيدَ الْفَقِيرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی بِهِمْ صَلَاةَ الْخَوْفِ فَقَامَ صَفٌّ بَيْنَ يَدَيْهِ وَصَفٌّ خَلْفَهُ صَلَّی بِالَّذِينَ خَلْفَهُ رَکْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ ثُمَّ تَقَدَّمَ هَؤُلَائِ حَتَّی قَامُوا فِي مَقَامِ أَصْحَابِهِمْ وَجَائَ أُولَئِکَ فَقَامُوا مَقَامَ هَؤُلَائِ وَصَلَّی بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَةً وَسَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَکَانَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَانِ وَلَهُمْ رَکْعَةٌ
ابراہیم بن حسن، حجاج بن محمد، شعبہ، حکم، یزید الفقیر، جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے ساتھ نماز خوف پڑھی۔ چنانچہ ایک صف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کھڑی ہوئی اور ایک پیچھے۔ جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے تھے ان کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رکوع اور دو سجدے ادا فرمائے۔ پھر وہ لوگ آگے بڑھ کر ان کی جگہ جا کھڑے ہو گئے (جنگ کرنے والوں کی جگہ) اور وہ لوگ ان کی جگہ پر۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے ساتھ بھی ایک رکوع اور دو سجدے ادا کئے ۔ اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دو دو رکعت ادا ہو گئیں اور باقیوں نے ایک ایک رکعت ادا فرمائی۔
It was narrated that Jábir said: “We witnessed the fear prayer with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم We stood behind him in two rows, and the enemy was between us and the Qiblah. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the Takbir and we said the Takbir. He bowed and we bowed, and he stood up again and we stood up. When he went down in prostration, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and those who were closest to him prostrated, and the second row remained standing until the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and the row closest to him stood up. Then the second row prostrated when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had stood up, where they were. Then the row that had been closest to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم moved back and the second row moved forward, each standing in the place where the other had been. The Prophet bowed and we bowed, then he stood up and we stood up, and when he went down in prostration, those who were closest to him prostrated and the others remained standing. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and those who were closest to him sat up, the others prostrated, then he said the Taslim.” (Sahih).