اگر وقت سے پہلے اذان دے دی جائے تو کیا کرنا چاہیئے
راوی: ایوب بن منصور , شعیب بن حرب , عبدالعزیز بن ابی راود , نافع
حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ أَخْبَرَنَا نَافِعٌ عَنْ مُؤَذِّنٍ لِعُمَرَ يُقَالُ لَهُ مَسْرُوحٌ أَذَّنَ قَبْلَ الصُّبْحِ فَأَمَرَهُ عُمَرُ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَدْ رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ أَوْ غَيْرِهِ أَنَّ مُؤَذِّنًا لِعُمَرَ يُقَالُ لَهُ مَسْرُوحٌ أَوْ غَيْرُهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ لِعُمَرَ مُؤَذِّنٌ يُقَالُ لَهُ مَسْعُودٌ وَذَکَرَ نَحْوَهُ وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ ذَاکَ
ایوب بن منصور، شعیب بن حرب، عبدالعزیز بن ابی راود، حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر کے مؤذن جس کو مسروح کہا جاتا تھا اس نے صبح صادق سے قبل اذان کہی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو حکم کیا پھر پہلی حدیث کی طرح ذکر کیا ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اسے حماد بن زید نے بواسطہ عبیداللہ بن عمر حضرت نافع یا کسی اور سے روایت کیا ہے، کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ایک مؤذن تھا جس کا نام مسروح تھا ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس کو در اور دی نے بروایت عبیداللہ بواسطہ نافع حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ایک مسعود نامی مؤذن تھا پھر اسی طرح ذکر کیا اور یہ اس سے زیادہ صحیح ہے۔