نماز میں شامل ہونے کے لئے اطمینان وسکون سے جانا چاہیے دوڑنا نہیں چاہیے
راوی: احمد بن صالح , عنبسہ , یونس , ابن شہاب , سعید بن مسیب , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلَا تَأْتُوهَا تَسْعَوْنَ وَأْتُوهَا تَمْشُونَ وَعَلَيْکُمْ السَّکِينَةُ فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوا قَالَ أَبُو دَاوُد کَذَا قَالَ الزُّبَيْدِيُّ وَابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ وَمَعْمَرٌ وَشُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوا و قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَحْدَهُ فَاقْضُوا و قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَجَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَأَتِمُّوا وَابْنُ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو قَتَادَةَ وَأَنَسٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّهُمْ قَالُوا فَأَتِمُّوا
احمد بن صالح، عنبسہ، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تکبیر کہی جائے تو دوڑتے ہوئے مت آؤ بلکہ اطمینان سے چلتے ہوئے آؤ جس قدر نماز مل جائے اس کو (جماعت کے ساتھ) پڑھ لو اور جتنی چھوٹ جائے اس کو پورا کرلو ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ زبیدی، ابن ابی ذئب، ابراہیم بن سعد، معمر اور شعیب بن ابی حمزہ نے زہری سے لفظ فاتمو روایت کیا ہے اور زہری سے صرف اب عیینہ نے فاقضوا روایت کیا ہے اور محمد بن عمر ونے بواسطہ ابوسلمہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور جعفر بن ربیعہ نے بواسطی اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فاتموا ذکر کیا ہے نیز ابومسعود، ابوقتادہ، اور حضرت انس، ان سب نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لفظ فاتموا ہی روایت کیا ہے۔