وادی محسر سے تیزی سے گزرنا
راوی:
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّ أَبَا مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي عَشِيَّةِ عَرَفَةَ وَغَدَاةِ جَمْعٍ حِينَ دَفَعُوا عَلَيْكُمْ السَّكِينَةَ وَهُوَ كَافٌّ نَاقَتَهُ حَتَّى إِذَا دَخَلَ مُحَسِّرًا أَوْضَعَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ قَالَ عَبْد اللَّهِ الْإِيضَاعُ لِلْإِبِلِ وَالْإِيجَافُ لِلْخَيْلِ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حضرت فضل روایت کرتے ہیں عرفہ کی رات اور مزدلفہ کی صبح جب وہ لوگ روانہ ہوئے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا آرام سے چلو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ کی لگام کھینچے ہوئے تھے جب آپ وادی محسر میں داخل ہوئے تو آپ نے رفتار تیز کردی ۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔
امام ابومحمد عبداللہ دارمی فرماتے ہیں اونٹ کو تیز چلانے کے لئے لفظ ایضاع استعمال ہوتا ہے جبکہ گھوڑے کو دوڑانے کیلئے لفظ ایجاف استعمال ہوتا ہے۔