جمعہ کے دن عید ہو تو کیا کرے؟
راوی: محمد بن قدامة , جریر , ابراہیم بن محمد بن منتشر , حبیب بن سالم , نعمان بن بشیر
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ قُلْتُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ نَعَمْ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْجُمُعَةِ وَالْعِيدِ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَهَلْ أَتَاکَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ وَإِذَا اجْتَمَعَ الْجُمُعَةُ وَالْعِيدُ فِي يَوْمٍ قَرَأَ بِهِمَا
محمد بن قدامہ، جریر، ابراہیم بن محمد بن منتشر، حبیب بن سالم، نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ اور عیدین کے دن میں سورت اعلی اور سورت غاشیہ پڑھا کرتے تھے۔ اگر جمعہ اور عید کبھی ایک ہی دن ہو جاتے تو بھی ان ہی سورتوں کی تلاوت فرماتے۔
. Wahb bin Kaisan said: “Eid and Jumu ‘ah fell on the same day during the time of Ibn Az-Zubair, so he delayed going out until the sun had risen quite high. Then he went out and delivered a Khutbah, and he made the Khutbah lengthy. Then he came down and prayed, and he did not lead the people in praying Jumu ‘ah that day. Mention of that was made to Ibn ‘Abbas and he said: ‘He has followed the Sunnah.” (Sahih)