اگر عید اور جمعہ ایک ہی روز ہوں تو جس شخص نے نماز عید پڑھی ہو اسے جمعہ پڑھنے یا نہ پڑھنے کا اختیار ہے
راوی: عمروبن علی , عبدالرحمن بن مہدی , اسرائیل , عثمان بن مغیرة , ایاس بن ابورملة , معاویہ بن سفیان نے زید بن ارقم
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ إِيَاسِ بْنِ أَبِي رَمْلَةَ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ سَأَلَ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ أَشَهِدْتَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِيدَيْنِ قَالَ نَعَمْ صَلَّی الْعِيدَ مِنْ أَوَّلِ النَّهَارِ ثُمَّ رَخَّصَ فِي الْجُمُعَةِ
عمروبن علی، عبدالرحمن بن مہدی، اسرائیل، عثمان بن مغیرة، ایاس بن ابورملة، معاویہ بن سفیان نے زید بن ارقم سے پوچھا کہ کیا آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عیدین کے موقع پر موجود تھے؟ فرمایا ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی عید کی نماز پڑھائی تھی پھر جمعہ کے لئے اجازت تھی کہ اگر (کوئی شخص) چاہے تو آئے اور جی نہ چاہے تو نہ آئے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered upon her and there were two girls with her who were beating the Duff Abu Bakr scolded them, but the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Leave them, for every people has an Eid.” (Sahih)