مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 994

گھوڑی پر گدھا چھوڑنے کی ممانعت

راوی:

وعن علي رضي الله عنه قال : أهديت رسول الله صلى الله عليه و سلم بغلة فركبها فقال علي : لو حملنا الحمير على الخيل فكانت لنا مثل هذه ؟ فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إنما يفعل ذلك الذين لا يعلمون " . رواه أبو داود والنسائي

اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ( ایک موقع پر ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک خچر بطور ہدیہ پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر سوار ہوئے ، حضرت علی نے عرض کیا کہ " اگر ہم گھوڑیوں پر گدھے چھوڑیں تو ہمیں (بھی ) ایسے خچر مل جائیں ؟ " رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ( سن کر ) فرمایا کہ " یہ کام وہ لوگ کرتے ہیں جو ناواقف ہوتے ہیں ۔ " ( ابوداؤد ، نسائی )

تشریح :
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ یہ غیر دانشمندانہ کام تو وہی لوگ کر سکتے ہیں جو یہ نہیں جانتے کہ اس ( گھوڑیوں پر گدھے چھوڑنے ) سے بہتر گھوڑی پر گھوڑا ہی چھوڑنا ہے کیونکہ جو فوائد گھوڑی سے اس کی نسل پیدا ہونے کی صورت میں حاصل ہوتے ہیں وہ اس کے پیٹ سے خچر پیدا ہونے سے حاصل نہیں ہو سکتے ہیں ۔ یا یہ مراد ہے کہ یہ کام وہی نادان کر سکتے ہیں جو شریعت کے احکام سے واقف نہیں ہیں اور ان کو اس چیز کا راستہ نظر نہیں آتا جو ان کے حق میں اولیٰ اور بہتر ہے ۔
اس حدیث میں گویا گھوڑی پر گدھا چھوڑنے کی ممانعت مذکور ہے ، اور یہ ممانعت " نہی کراہت " کے طور پر ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں