صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 867

اسلام میں نبوت کی علامتوں کا بیان

راوی: معلیٰ بن اسد عبدالعزیز بن مختار خالد عکرمہ ابن عباس

حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَی أَعْرَابِيٍّ يَعُودُهُ قَالَ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَی مَرِيضٍ يَعُودُهُ قَالَ لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَائَ اللَّهُ فَقَالَ لَهُ لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَائَ اللَّهُ قَالَ قُلْتُ طَهُورٌ کَلَّا بَلْ هِيَ حُمَّی تَفُورُ أَوْ تَثُورُ عَلَی شَيْخٍ کَبِيرٍ تُزِيرُهُ الْقُبُورَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَعَمْ إِذًا

معلیٰ بن اسد عبدالعزیز بن مختار خالد عکرمہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ (ایک دن) رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم عیادت کرنے کے لئے ایک اعرابی کے پاس تشریف لے گئے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی کی عیادت کو جاتے تو فرماتے اللہ نے چاہا تو یہ اچھا ہو جائے گا اور اس کے گناہ دھل گئے۔چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے بھی کہا (لا باس طہور ان شاء اللہ تعالیٰ) اگر اللہ نے چاہا تو کچھ حرج نہیں۔ گناہ کی معافی کا سبب ہے، اور اعرابی نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (طہور) کہتے ہیں ہرگز طہور نہیں بلکہ یہ تو ایک مارنے والا بخار ہے جو مجھ بوڑھے کو قبر تک پہنچا دے گا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اب یہی ہوگا۔

Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet paid a visit to a sick bedouin. The Prophet when visiting a patient used to say, "No harm will befall you! May Allah cure you! May Allah cure you!" So the Prophet said to the bedouin. "No harm will befall you. May Allah cure you!" The bedouin said, "You say, may Allah cure me? No, for it is a fever which boils in (the body of) an old man, and will lead him to the grave." The Prophet said, "Yes, then may it be as you say."

یہ حدیث شیئر کریں