صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 875

اسلام میں نبوت کی علامتوں کا بیان

راوی: محمد بن عرعرہ , شعبہ , ابی بشر سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُدْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ إِنَّ لَنَا أَبْنَائً مِثْلَهُ فَقَالَ إِنَّهُ مِنْ حَيْثُ تَعْلَمُ فَسَأَلَ عُمَرُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَقَالَ أَجَلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَهُ إِيَّاهُ قَالَ مَا أَعْلَمُ مِنْهَا إِلَّا مَا تَعْلَمُ

محمد بن عرعرہ، شعبہ، ابی بشر سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب مجھے اپنے پاس بٹھلایا کرتے تھے حضرت عبدالرحمن بن عوف نے ان سے کہا ہمارے لڑکے ان کے برابر ہیں اور آپ ان کو ہم پر ترجیح دیتے ہیں تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا یہ صاحب علم وفضل ہیں پھر ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے حضرت عمر نے ایک آیت کا مطلب پوچھا (اِذَا جَا ءَ نَصْرُ اللّٰهِ وَالْفَتْحُ) 110۔ النصر : 1 تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کی وفات سے اس میں مطلع کیا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جو تم جانتے ہو میں بھی اس کا مطلب یہی سمجھتا ہوں۔

Narrated Said bin Jubair:
About Ibn 'Abbas: 'Umar bin Al-Khattab used to treat Ibn 'Abbas very favorably 'Abdur Rahman bin 'Auf said to him. "We also have sons that are equal to him (but you are partial to him.)" Umar said, "It is because of his knowledge." Then 'Umar asked Ibn 'Abbas about the interpretation of the Verse:- 'When come the Help of Allah and the conquest (of Mecca) (110.1) Ibn 'Abbas said. "It portended the death of Allah's Apostle, which Allah had informed him of." 'Umar said, "I do not know from this Verse but what you know."

یہ حدیث شیئر کریں