نماز عصر کی نگہداشت
راوی: حفص بن عمر , عبدالرحمن بن مہدی , یحییٰ بن حکیم , یزید بن ہارون , محمد بن طلحہ , زبید , مرة , عبداللہ (بن مسعود)
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَبَسَ الْمُشْرِکُونَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ حَتَّی غَابَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ حَبَسُونَا عَنْ صَلَاةِ الْوُسْطَی مَلَأَ اللَّهُ قُبُورَهُمْ وَبُيُوتَهُمْ نَارًا
حفص بن عمر، عبدالرحمن بن مہدی، یحییٰ بن حکیم، یزید بن ہارون، محمد بن طلحہ، زبید، مرة، حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (جنگ خندق میں) مشرکین نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز عصر سے روکے رکھا حتیٰ کہ سورج چھپ گیا تو آپ نے فرمایا انہوں نے ہمیں درمیانی نماز (عصر) سے روکا اللہ ان کی قبروں اور گھروں کو آگ سے بھر دے ۔
It was narrated that ‘Abdullâh said: “The idolaters kept the Prophet P.B.U.H from the ‘An prayer until the sun had set. He said: ‘They kept us from performing the middle prayer; may Allah fill their graves and their houses with fire.” (Sahih)