جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 655

صدقہ فطر کے بارے میں

راوی: محمود بن غیلان , وکیع , سفیان , زید بن اسلم , عیاض بن عبداللہ ابوسعیدخدری

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ کُنَّا نُخْرِجُ زَکَاةَ الْفِطْرِ إِذْ کَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ زَبِيبٍ أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ فَلَمْ نَزَلْ نُخْرِجُهُ حَتَّی قَدِمَ مُعَاوِيَةُ الْمَدِينَةَ فَتَکَلَّمَ فَکَانَ فِيمَا کَلَّمَ بِهِ النَّاسَ إِنِّي لَأَرَی مُدَّيْنِ مِنْ سَمْرَائِ الشَّامِ تَعْدِلُ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ قَالَ فَأَخَذَ النَّاسُ بِذَلِکَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَلَا أَزَالُ أُخْرِجُهُ کَمَا کُنْتُ أُخْرِجُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَرَوْنَ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ صَاعًا وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ صَاعٌ إِلَّا مِنْ الْبُرِّ فَإِنَّهُ يُجْزِئُ نِصْفُ صَاعٍ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَکِ وَأَهْلُ الْکُوفَةِ يَرَوْنَ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ

محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، زید بن اسلم، عیاض بن عبداللہ ابوسعیدخدری سے روایت ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں صدقہ فطر ایک صاع غلہ ایک صاع جَو یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع خشک انگور یا ایک صاع پنیر سے دیا کرتے تھے پھر ہم اسی طرح صدقہ فطر ادا کرتے رہے یہاں تک کہ امیر معاویہ مدینہ آئے اور انہوں نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا میرے خیال میں گیہوں کے دو شامی مد ایک صاع کھجور کے برابر ہیں راوی کہتے ہیں لوگوں نے اس پر عمل شروع کر دیا لیکن میں اسی طرح دیتا رہا جس طرح پہلے دیا کرتا تھا امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اسی پر بعض اہل علم کا عمل ہے کہ ہر چیز سے ایک صاع صدقہ فطر ادا کیا جائے امام شافعی احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے بعض صحابہ وغیرہ کا کہنا ہے کہ ہر چیز کا ایک صاع لیکن گیہوں کا نصف صاع ہى ہوگا سفیان ثوری ابن مبارک اور اہل کوفہ کے نزدیک گیہوں کا نصف صاع صدقہ فطر میں دیا جائے

Sayyidina Abu Sa’eed Khurdri (RA) narrated that during the presence of Allah’s Messenger among them they used to give sadaqat ul-Fitr a sa’ of grain, or of barley, or f dates, or of raisin, or of cheese. Then did not cease to give in this manner till Mu’awiyah i came to Madinah. He spoke to the people, saying. “I think that two Syrian mudd of wheat are the equivalent of one sa’ of date”. So, the people adopted that. But, Abu Sa’eed (RA) said, “I did not cease to pay as I used to do (before that)”.

[Ahmed11932, Bukhari 1506, Muslim 985, Abu Dawud 1616, Nisai 2508, Ibn e Majah 1829]

یہ حدیث شیئر کریں