نکاح متعہ اور اس کے بیان میں کہ وہ جائز کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا اور پھر قیامت تک کے لئے اس کی حرمت باقی کی گئی ۔
راوی: عبداللہ بن محمد بن اسماء ضبعی , جویریہ , مالک
و حَدَّثَنَاه عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِکٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ يَقُولُ لِفُلَانٍ إِنَّکَ رَجُلٌ تَائِهٌ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ يَحْيَی عَنْ مَالِکٍ
عبداللہ بن محمد بن اسماء ضبعی، جویریہ، حضرت مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت علی بن ابی طالب کو ایک آدمی سے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ وہ اسے کہہ رہے تھے کہ تو ایک بھٹکا ہوا آدمی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے متعہ سے منع فرمایا باقی حدیث یحیی بن مالک کی حدیث کی طرح ہے۔
Malik narrated this hadith on the authority of the same chain of transmitters that 'Ali b. Abi Talib said to a person: You are a person led astray; Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade us (to do Mut'a), as is stated In the hadith transmitted on the authority of Yahya b. Malik.