اذان کا مسنون طریقہ
راوی: محمد بن یحییٰ و عباس بن ولید دمشقی و محمد بن ابی حسین , علی بن عیاش الہانی , شعیب بن ابی حمزہ , محمد بن منکدر , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی وَالْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْحُسَيْنِ قَالُوا حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ الْأَلْهَانِيُّ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ النِّدَائَ اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ إِلَّا حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
محمد بن یحییٰ و عباس بن ولید دمشقی و محمد بن ابی حسین، علی بن عیاش الہانی، شعیب بن ابی حمزہ، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اذان سن کر یہ کلمات کہے اے اللہ ! اس پوری پکار کے ربّ ! اس قائم ہونے والی نماز کے مالک ! محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وسیلہ عطا فرما اور فضیلت اور ان کو مقام محمود پر پہنچا جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے۔ تو اس شخص کے لئے قیامت کے روز شفاعت لازم ہوگئی ۔
It was narrated that Jâbir bin dullah said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘Whoever says when hears the call to the prayer: (0 Allah, rd of this perfect call and the ayer to be offered, grant ahammad the privilege (of tercession) and also the ence, and resurrect him to the raised position that You have romised),” my intercession for will be permitted on the Day surrection.’” (Sahih)