مہینہ کبھی انتیس دن کا بھی ہوتا ہے
راوی: ابوکریب , حسین جعفی , زائدہ , سماک بن حرب , ابوعیسی ثوری , سماک بن حرب , عکرمہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سِمَاکٍ نَحْوَهُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ فِيهِ اخْتِلَافٌ وَرَوَی سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَغَيْرُهُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا وَأَکْثَرُ أَصْحَابِ سِمَاکٍ رَوَوْا عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا تُقْبَلُ شَهَادَةُ رَجُلٍ وَاحِدٍ فِي الصِّيَامِ وَبِهِ يَقُولُ ابْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَأَهْلُ الْکُوفَةِ قَالَ إِسْحَقُ لَا يُصَامُ إِلَّا بِشَهَادَةِ رَجُلَيْنِ وَلَمْ يَخْتَلِفْ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْإِفْطَارِ أَنَّهُ لَا يُقْبَلُ فِيهِ إِلَّا شَهَادَةُ رَجُلَيْنِ
ابوکریب، حسین جعفی، زائدہ، سماک بن حرب،امام ابوعیسٰی ثوری، سماک بن حرب، عکرمہ ہم سے روایت کی ابوکریب نے ان سے حسین جعفی نے وہ روایت کرتے ہیں زائدہ سے وہ سماک بن حرب سے سابقہ حدیث کے مثل روایت کرتے ہیں امام ابوعیسٰی فرماتے ہیں کہ ابن عباس کی حدیث میں اختلاف ہے سفیان ثوری وغیرہ سماک بن حرب سے وہ عکرمہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مرسلاً روایت کرتے ہیں اور سماک کے اکثر ساتھی اسے عکرمہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مرسلاً روایت کرتے ہیں اکثر علماء کا اسی پر عمل ہے کہ رمضان کے روزے کے لئے ایک آدمی کی گواہی کافی ہے ابن مبارک شافعی احمد کا یہی قول ہے جب کہ اسحاق دو آدمیوں کی گواہی کو معتبر سمجھتے ہیں لیکن عید کے چاند کے متعلق علماء متفق ہیں کہ اس میں دو آدمیوں کی گواہی معتبر ہوگی