صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 913

یہ بات ترجمۃ الباب سے خالی ہے۔

راوی: ابوالیمان شعیب زہری حمید ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ مِنْ شَيْئٍ مِنْ الْأَشْيَائِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ دُعِيَ مِنْ أَبْوَابِ يَعْنِي الْجَنَّةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ فَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّلَاةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الْجِهَادِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصِّيَامِ وَبَابِ الرَّيَّانِ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ مَا عَلَی هَذَا الَّذِي يُدْعَی مِنْ تِلْکَ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ وَقَالَ هَلْ يُدْعَی مِنْهَا کُلِّهَا أَحَدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ وَأَرْجُو أَنْ تَکُونَ مِنْهُمْ يَا أَبَا بَکْرٍ

ابوالیمان شعیب زہری حمید حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کی راہ میں ایک قسم کی دو چیزیں دے اس کو جنت کے دروازوں سے پکارا جائے گا اللہ کے بندے خیر یہاں ہے پس جو شخص نمازیوں میں سے ہوگا وہ نماز کے دروازے سے پکارا جائے گا اور جو جہاد کرنے والوں سے ہوگا وہ جہاد کے دروازے سے بلایا جائے گا اور جو شخص صدقہ کرنے والوں میں سے ہوگا اس کو صدقہ کے دروازہ سے بلایا جائے گا اور جو شخص روزہ داروں میں سے ہوگا اس کو روزے کے دروازہ باب الریان سے پکارا جائے گا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اور جو شخص ان سب دروازوں سے بلایا جائے گا اس کو پھر کوئی اندیشہ نہ ہوگا اور دریافت کیا یا رسول اللہ! کیا کوئی شخص ان سب دروازوں سے پکارا جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور میں امید رکھتا ہوں کہ اے ابوبکر تم ان ہی میں سے ہو۔

Narrated Abu Huraira:
I heard Allah's Apostle saying, "Anybody who spends a pair of something in Allah's Cause will be called from all the gates of Paradise, "O Allah's slave! This is good.' He who is amongst those who pray will be called from the gate of the prayer (in Paradise) and he who is from the people of Jihad will be called from the gate of Jihad, and he who is from those' who give in charity (i.e. Zakat) will be called from the gate of charity, and he who is amongst those who observe fast will be called from the gate of fasting, the gate of Raiyan." Abu Bakr said, "He who is called from all those gates will need nothing," He added, "Will anyone be called from all those gates, O Allah's Apostle?" He said, "Yes, and I hope you will be among those, O Abu Bakr."

یہ حدیث شیئر کریں