صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 924

قرشی عدوی ابوحفص حضرت عمر بن خطاب کے فضائل کا بیان

راوی: سعید بن ابی مریم لیث عقیل ابن شہاب سعید بن مسیب ابوہریرہ

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَی جَانِبِ قَصْرٍ فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ قَالُوا لِعُمَرَ فَذَکَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا فَبَکَی عُمَرُ وَقَالَ أَعَلَيْکَ أَغَارُ يَا رَسُولَ اللَّهِ

سعید بن ابی مریم لیث عقیل ابن شہاب سعید بن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اکٹھے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے سوتے میں اپنے آپ کو جنت میں موجود پایا وہاں ایک عورت ایک محل کے گوشہ میں وضو کر رہی تھی میں نے دریافت کیا کہ یہ کس شخص کا محل ہے؟ تو جنت کے لوگوں نے کہا یہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ہے تو ان کی غیرت مجھے یاد آ گئی اور میں پیچھے لوٹ آیا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رونے لگے اور کہا کہ رسول اللہ! کیا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر غیرت کروں گا۔

Narrated Abu Huraira:
While we were with Allah's Apostle he said, "While I was sleeping, I saw myself in Paradise, and suddenly I saw a woman performing ablution beside a palace. I asked, 'For whom is this palace?' They replied, 'It is for 'Umar.' Then I remembered 'Umar's Ghira (self-respect) and went away quickly." Umar wept and Said, O Allah's Apostle! How dare I think of my ghira (self-respect) being offended by you?

یہ حدیث شیئر کریں