قرشی عدوی ابوحفص حضرت عمر بن خطاب کے فضائل کا بیان
راوی: محمد ابن المبارک یونس زہری حمزہ
حَدَّثَنِا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ أَبُو جَعْفَرٍ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ شَرِبْتُ يَعْنِي اللَّبَنَ حَتَّی أَنْظُرَ إِلَی الرِّيِّ يَجْرِي فِي ظُفُرِي أَوْ فِي أَظْفَارِي ثُمَّ نَاوَلْتُ عُمَرَ فَقَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ قَالَ الْعِلْمَ
محمد ابن المبارک یونس زہری حمزہ سے بیان کرتے ہیں کہ حمزہ اپنے والد حضرت عمر بن خطاب کے ذریعہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں سو رہا تھا کہ میں نے خواب میں دودھ پیا پھر میں نے دودھ کی سیرابی کی حالت کو دیکھا کہ اس کا اثر میرے ناخنوں سے ظاہر ہو رہا ہے پھر میں نے (پیالہ کا بچا ہوا دودھ) عمر کو دے دیا لوگوں نے دریافت کیا اس خواب کی تعبیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا دی فرمایا علم۔
Narrated Hamza's father:
Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I saw myself drinking (i.e. milk), and I was so contented that I saw the milk flowing through my nails. Then I gave (the milk) to 'Umar." They (i.e. the companions of the Prophet) asked, "What do you interpret it?" He said, "Knowledge."