قرشی عدوی ابوحفص حضرت عمر بن خطاب کے فضائل کا بیان
راوی: یوسف ابواسامہ عثمان بن غیاث ابوعثمان نہدی ابوموسیٰ
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ النَّهْدِيُّ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَائِطٍ مِنْ حِيطَانِ الْمَدِينَةِ فَجَائَ رَجُلٌ فَاسْتَفْتَحَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَحْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ فَفَتَحْتُ لَهُ فَإِذَا أَبُو بَکْرٍ فَبَشَّرْتُهُ بِمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ جَائَ رَجُلٌ فَاسْتَفْتَحَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَحْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ فَفَتَحْتُ لَهُ فَإِذَا هُوَ عُمَرُ فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ اسْتَفْتَحَ رَجُلٌ فَقَالَ لِي افْتَحْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ عَلَی بَلْوَی تُصِيبُهُ فَإِذَا عُثْمَانُ فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ قَالَ اللَّهُ الْمُسْتَعَانُ
یوسف ابواسامہ عثمان بن غیاث ابوعثمان نہدی حضرت ابوموسی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ میں مدینہ منورہ کے کسی باغ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا کہ ایک شخص آیا اور اس باغ کا دروازہ کھلوایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دروازہ کھول دو اور اس (آنے والے) کو جنت کی بشارت دو میں نے دروازہ کھولا دیکھا تو وہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے میں نے ان کو جنت کی بشارت دی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس پر ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اللہ کی ثناء اور شکر ادا کیا پھر ایک شخص آیا اس نے دروازہ کھلوایا رسول اللہ نے فرمایا دروازہ کھول دو اور اس کو بھی جنت کی بشارت دو چنانچہ میں نے دروازہ کھولا دیکھا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے میں نے ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت سے باخبر کیا اس پر انہوں نے بھی اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی اور شکر ادا کیا ان کے بعد پھر ایک اور شخص نے دروازہ کھلوایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے لئے دروازہ کھول دو اور اس کو جنت کی بشارت دو ان مصائب پر جو اس آنے والے کو پہنچیں گے میں نے دروازہ کھول دیا دیکھا تو وہ حضرت عثمان بن عفان تھے میں نے ان کو بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے آگاہ کیا اس پر انہوں نے بھی اللہ کی حمد و ثنا کی شکر ادا کیا اس کے بعد کہا اللہ تعالیٰ ہی میرا مدد گار و ناصر ہے۔
Narrated Abu Musa:
While I was with the Prophet in one of the gardens of Medina, a man came and asked me to open the gate. The Prophet said to me, "Open the gate for him and give him the glad tidings that he will enter Paradise." I opened (the gate) for him, and behold! It was Abu Bakr. I informed him of the glad tidings the Prophet had said, and he praised Allah. Then another man came and asked me to open the gate. The Prophet said to me "Open (the gate) and give him the glad tidings of entering Paradise." I opened (the gate) for him, and behold! It was 'Umar. I informed him of what the Prophet had said, and he praised Allah. Then another man came and asked me to open the gate. The Prophet said to me. "Open (the gate) for him and inform him of the glad tidings, of entering Paradise with a calamity which will befall him. " Behold ! It was 'Uthman, I informed him of what Allah's Apostle had said. He praised Allah and said, "I seek Allah's Aid."