سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 658

صفیں برابر کرنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن نفیلی , زہیر , سلیمان , اعمش , مسیب بن رافع , تمیم بن طرفہ , جابر بن سمرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ سَأَلْتُ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشَ عَنْ حَدِيثِ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ فِي الصُّفُوفِ الْمُقَدَّمَةِ فَحَدَّثَنَا عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا تَصُفُّونَ کَمَا تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَلَّ وَعَزَّ قُلْنَا وَکَيْفَ تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ قَالَ يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الْمُقَدَّمَةَ وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ

عبداللہ بن نفیلی، زہیر، سلیمان، اعمش، مسیب بن رافع، تمیم بن طرفہ، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس طرح صفیں نہیں باندھتے جس طرح فرشتے اپنے رب کے حضور باندھتے ہیں ہم نے پوچھا کہ فرشتے اپنے رب کے حضور کس طرح صفیں باندھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پہلے وہ آگے کی صفوں کو پورا کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں