صفیں برابر کرنے کا بیان
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , وکیع , بن زکریا , بن ابی زائدہ , ابوقاسم , نعمان بن بشیر
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ أَبِي الْقَاسِمِ الْجُدَلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ أَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی النَّاسِ بِوَجْهِهِ فَقَالَ أَقِيمُوا صُفُوفَکُمْ ثَلَاثًا وَاللَّهِ لَتُقِيمُنَّ صُفُوفَکُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ قُلُوبِکُمْ قَالَ فَرَأَيْتُ الرَّجُلَ يَلْزَقُ مَنْکِبَهُ بِمَنْکِبِ صَاحِبِهِ وَرُکْبَتَهُ بِرُکْبَةِ صَاحِبِهِ وَکَعْبَهُ بِکَعْبِهِ
عثمان بن ابی شیبہ، وکیع، بن زکریا، بن ابی زائدہ، ابوقاسم، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور تین مرتبہ فرمایا تم اپنی صفوں کو برابر کرلو۔ یا تو اپنی صفوں کو برابر کرلو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں پھوٹ ڈال دے گا۔ نعمان کہتے ہیں کہ (اس کے بعد) میں نے دیکھا کہ ایک شخص دوسرے شخص کے کندھے سے کندھا۔ گھٹنے سے گھٹنا اور ٹخنے سے ٹخنہ ملا کر کھڑا ہو جاتا تھا۔