جو آدمی کسی عورت سے نکاح کا ارادہ کرے تو اس کے لئے اس عورت کے چہرے اور ہتھیلیوں کو ایک نظر پیغام نکاح سے پہلے دیکھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: یحیی بن معین , مروان بن معاویہ , یزید بن کیسان , ابی حازم , ابوہریرہ
و حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ نَظَرْتَ إِلَيْهَا فَإِنَّ فِي عُيُونِ الْأَنْصَارِ شَيْئًا قَالَ قَدْ نَظَرْتُ إِلَيْهَا قَالَ عَلَی کَمْ تَزَوَّجْتَهَا قَالَ عَلَی أَرْبَعِ أَوَاقٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَرْبَعِ أَوَاقٍ کَأَنَّمَا تَنْحِتُونَ الْفِضَّةَ مِنْ عُرْضِ هَذَا الْجَبَلِ مَا عِنْدَنَا مَا نُعْطِيکَ وَلَکِنْ عَسَی أَنْ نَبْعَثَکَ فِي بَعْثٍ تُصِيبُ مِنْهُ قَالَ فَبَعَثَ بَعْثًا إِلَی بَنِي عَبْسٍ بَعَثَ ذَلِکَ الرَّجُلَ فِيهِمْ
یحیی بن معین، مروان بن معاویہ، یزید بن کیسان، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا کہ میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کی ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا کیا تو نے اسے دیکھا ہے کیونکہ انصاری عورتوں کی آنکھوں میں کچھ ہوتا ہے اس نے کہا میں نے اسے دیکھا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو نے اس سے کتنے مہر پر شادی کی؟ اس نے کہا چار اوقیہ پر تو اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چار اوقیہ پر گویا کہ تم اس پہاڑ سے چاندی کھود لاتے ہو جو ہمارے پاس نہیں ہے البتہ عنقریب ہم تمہیں ایک قافلہ میں بھیجیں گے تاکہ تجھے اس سے کچھ مل جائے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبیلہ بنی عبس کی طرف ایک لشکر بھیجا اور اس آدمی کو بھی اس لشکر میں روانہ کیا۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported: A man came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I have contracted marriage with a woman of the Ansar, whereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Did you cast a glance at her, for there is something in the eyes of the Ansar? He said: I did cast a glance at her, whereupon he said: For what (dower) did you marry her? He said: For four 'uqiyas. Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: For four 'uqiyas; it seems as if you dig out silver from the side of this mountain (and that is why you are prepared to pay such a large amount of dower). We have nothing which we should give you. There is a possibility that we may send you to an (expedition) where you may get (booty). So he sent that man (in the expedition) which was despatched to Banu 'Abs.