سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 672

امام سے قریب رہنا باعث ثواب ہے اور اس سے دور رہنا نا پسندیدہ ہے

راوی: مسدد , یزید بن زریع , خالد , ابومعشر , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَزَادَ وَلَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ وَإِيَّاکُمْ وَهَيْشَاتِ الْأَسْوَاقِ

مسدد، یزید بن زریع، خالد، ابومعشر، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی اسی کی مثل روایت ہے اس میں اتنا اضافہ ہے کہ (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا) اختلاف نہ کرو (یعنی آگے پیچھے مت ہو) ورنہ تمہارے دلوں میں بھی اختلاف واقع ہو جائے گا اور (مسجدوں میں) بازار کی طرح شور و شغب سے پرہیز کرو (اگر ضرورت ہو تو آہستگی سے گفتگو کرو)

یہ حدیث شیئر کریں