جب سترہ کے لئے لکڑی نہ ہو تو زمین پر لکیر کھینچ لیں
راوی: عبداللہ بن محمد , سفیان بن عیینہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ رَأَيْتُ شَرِيکًا صَلَّی بِنَا فِي جَنَازَةٍ الْعَصْرَ فَوَضَعَ قَلَنْسُوَتَهُ بَيْنَ يَدَيْهِ يَعْنِي فِي فَرِيضَةٍ حَضَرَتْ
عبداللہ بن محمد، سفیان بن عیینہ سے روایت ہے کہ میں نے شریک کو دیکھا انہوں نے جنازہ میں شرکت کرتے ہوئے عصر کی نماز پڑھائی اور اپنی ٹوپی اپنے سامنے بطور سترہ رکھ لی یعنی نماز عصر میں۔